کراچی: سندھ میں آٹے کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے کیونکہ صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں گندم کے ذخیرے کی نقل و حرکت پر پابندی اٹھا لی ہے، اے آر وائی نیوز نے منگل کو رپورٹ کیا۔ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں گندم کے ذخیرے کی نقل و حرکت پر پابندی ختم کردی ہے جس سے آٹے کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ حکام نے صوبے میں گندم کی سپلائی کی نگرانی کے لیے قائم تمام چیک پوسٹیں بند کر دیں۔ اس اقدام سے گندم کے ذخیرے کو میٹروپولیس تک آسانی سے منتقل کیا جا سکے گا۔ اس حوالے سے صوبائی حکام کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ پڑھیں: فلور ملوں کے لیے گندم کا کوٹہ معطل کراچی میں پانچ ماہ کی پابندی کے باعث آٹے اور گندم کی قیمتیں بلند ہوگئیں۔ تاجروں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے اب آٹے کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔ محکمہ خوراک کے ڈائریکٹر، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نئے حکم نامے پر عمل کریں۔ دوسری جانب آٹے اور چاول سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث گندم کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث پنجاب بھر میں آٹے کے 40 کلو تھیلے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ مزید پڑھیں: نیب نے مفت آٹا سکیم میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گندم کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اوپن مارکیٹ میں آٹے کے 40 کلو تھیلے کی قیمت 4700 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ فلور مل مالکان نے بھی 20 کلو کے تھیلے کی قیمت میں 100 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ صوبے بھر کی مارکیٹ میں اب آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 2800 روپے ہے جبکہ 10 کلو کے تھیلے کی قیمت 75 روپے اضافے کے بعد اب 1450 روپے ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے حال ہی میں چند روز قبل آٹے کی قیمتوں کے اعدادوشمار جاری کیے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں آٹے کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ دارالحکومت کے مکین مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں کیونکہ وہ ایک کلو آٹا 145 سے 155 روپے میں خرید رہے ہیں۔

Post a Comment